کئی سالوں سے پسماندگی کی زندگی گزارنے پر مجبور مسلمانوں کے حقوق کے حصول
کے لئے جد و جہد ‘تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں تحفظات کو یقینی بنانے اور
مسلمانوں کی سرکاری سطح پر بہتر نمائندگی کے لئے 2 اپریل کو وجئے واڑہ کے
پرانے شہر میں واقع گاندھی ویمنس کالج کے احاطہ میں ’’ مسلم آتمیا سمیلنم
‘‘ کے عنوان سے ایک عظیم جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس جلسہ کو جمیعۃ
العلماء ہند شاخ آندھراپردیش اور آندھراپردیش مسلم انٹلکچول فورم کے زیر
اہتمام عمل میں لایا جا رہا ہے۔اس جلسہ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے
آندھراپردیش کے چیف
منسٹر این چندرا بابو نائیڈو ‘ اور کل ہند جمیعۃ
العلماء ہند کے جنرل سکرٹری مولانا سید محمود اسعد مدنی شرکت کرینگے۔
چنانچہ ان دونوں نے اپنی شرکت کی توثیق بھی کردی ہے۔اس جلسہ کے دریعہ
آندھراپردیش کے 13اضلاع سے مسلمانان شرکت کررہے ہیں۔اس جلسہ میں مسلمانوں
کے مسائل کے حل اور تحفظات کے حصول کے لئے درکار عوامل پر قرارداد پیش کیا
جائیگا۔ اور اس کے ذریعہ سرکاری سطح پر نمائندگی کی جائیگی۔جناب فاروق شبلی
سکرٹری مسلم انٹلکچول فورم اور مولانا حسین جمیعۃ العلماء ہند شاخ
آندھراپردیش کے سکرٹری نے عوام الناس سے شرکت کی خواہش کی ہے۔